زرداری صاحب اور ارب پتی اداکار نواز شریف
Bilal Urrashid
زرداری صاحب نے ارب پتی اداکار نواز شریف کو کہا ہے ۔ ان کو غصہ ہے کہ نواز شریف رینجرز کو روکتے کیوں نہیں کہ وہ پیپلز پارٹی کے مجرموں پر ہاتھ نہ ڈالیں ۔ دوسری طرف آرمی نے پہلے ایم کیو ایم کے ہیڈ کوارٹر ناءن زیرو پر جب چھاپہ مارا تھا تو اس وقت فیصلہ یہ تھا کہ ایم کیو ایم کے بعد دوسروں کی باری آءے گی ۔ کیونکہ کراچی کی ستر فیصد صوباءی اور قومی نشستیں اور عسکری قوت ایم کیو ایم کے ہاتھ میں تھی۔
اب پیپلز پارتی پر وار ہوا ہے تو وہ تلملا رہی ہے ۔ ۲۳۰ ارب روپے کا جنرل بلال نے حوالہ دیا کہ دہشت گردی میں استعمال ہوتاہے تو فورا اعتزاز احسن نے سوال اٹھاءے ۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ۲۳۰ ارب روپے کے ذکر سے رینجرز نے اپنی ناکامی کا اعتراف کر لیا ہے ۔ رینجرز نے پرواہ نہیں کی اور کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پہ چھاپہ مار کے ان لوگوں کو پکڑ لیا جو ساڑھے چار ارب روپے کی کرپشن میں ملوث تھے۔
آنے والے دنوں میں پیپلز پارتی اور آرمی میں کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ہے ۔ جنرل بلال ضدی اور جنرل راحیل شریف ان سے بڑے ضدی اور سخت گیر ہیں ۔ وہ پیچھے ہٹنے کے نہیں اور نہ ہی وہ مجرموں کو چھوڑیں گے کیونکہ آخر مین سارا بوجھ ان ہی پرآتا ہے ۔
ادھر نواز شریف ہیں ۔ میری ذاتی راءے میں آرمی نے انہیں یقین دہانی کرا رکھی ہے کہ ان کی حکومت گرنے نہیں دی جاءے گی لیکن اس کے جواب میں افغانستان ، امریکہ اور ہندوستان سے خارجہ پالیسی سمیت دہشت گردی اور مجرموں کے خلاف فیصلہ سازی فوج کے ہاتھ میں ہوگی ۔ فوج یہ سمجھتی ہے کہ جب سارا بوجھ ہمیں اٹھانا ہے تو فیصلے کا اختیار بھی ہمیں ہونا چاہءیے ۔
میری راءے میں زرداری صاحب ناکام رہیں گے ۔ حالات زیادہ خراب ہوءے تو سندھ میں گورنر راج لگ سکتاہے ۔ جہاں تک کراچی آپریشن کا تعلق ہے ، نواز شریف چاہیں بھی تو اسے نہیں روک سکتے ۔ معاملات مکمل طور پر فوج کے ہاتھ میں ہیں
اب پیپلز پارتی پر وار ہوا ہے تو وہ تلملا رہی ہے ۔ ۲۳۰ ارب روپے کا جنرل بلال نے حوالہ دیا کہ دہشت گردی میں استعمال ہوتاہے تو فورا اعتزاز احسن نے سوال اٹھاءے ۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ۲۳۰ ارب روپے کے ذکر سے رینجرز نے اپنی ناکامی کا اعتراف کر لیا ہے ۔ رینجرز نے پرواہ نہیں کی اور کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پہ چھاپہ مار کے ان لوگوں کو پکڑ لیا جو ساڑھے چار ارب روپے کی کرپشن میں ملوث تھے۔
آنے والے دنوں میں پیپلز پارتی اور آرمی میں کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ہے ۔ جنرل بلال ضدی اور جنرل راحیل شریف ان سے بڑے ضدی اور سخت گیر ہیں ۔ وہ پیچھے ہٹنے کے نہیں اور نہ ہی وہ مجرموں کو چھوڑیں گے کیونکہ آخر مین سارا بوجھ ان ہی پرآتا ہے ۔
ادھر نواز شریف ہیں ۔ میری ذاتی راءے میں آرمی نے انہیں یقین دہانی کرا رکھی ہے کہ ان کی حکومت گرنے نہیں دی جاءے گی لیکن اس کے جواب میں افغانستان ، امریکہ اور ہندوستان سے خارجہ پالیسی سمیت دہشت گردی اور مجرموں کے خلاف فیصلہ سازی فوج کے ہاتھ میں ہوگی ۔ فوج یہ سمجھتی ہے کہ جب سارا بوجھ ہمیں اٹھانا ہے تو فیصلے کا اختیار بھی ہمیں ہونا چاہءیے ۔
میری راءے میں زرداری صاحب ناکام رہیں گے ۔ حالات زیادہ خراب ہوءے تو سندھ میں گورنر راج لگ سکتاہے ۔ جہاں تک کراچی آپریشن کا تعلق ہے ، نواز شریف چاہیں بھی تو اسے نہیں روک سکتے ۔ معاملات مکمل طور پر فوج کے ہاتھ میں ہیں
No comments:
Post a Comment